رات بھر پی کے لڑکھڑاتے رہو
صبح مسجد میں سر جھکاتے رہو
توڑ ڈالو طلسم بوئے گل
موسم گل میں خاک اڑاتے رہو
محل تعمیر کر لو دریا میں
ریت میں کشتیاں چلاتے رہو
ہجر کی شب گزر ہی جائے گی
تازہ فلموں کے گیت گاتے رہو
پھونس میں آگ دھر کے ہٹ جاؤ
چین کی بانسری بجاتے رہو
مت ڈرو ننھے منے اولوں سے
بے دھڑک اپنا سر منڈاتے رہو
سب رقیبوں سے دوستی کر لو
من گھڑت وصل کی سناتے رہو
اب بھی ملتے ہیں گانٹھ کے پورے
ڈھونڈھ لو اور ادھار کھاتے رہو
نام رکھ لو خلیل خاں اپنا
اور پھر فاختہ اڑاتے رہو
لوگ مغلوب ہو ہی جائیں گے
شعر غالب کے گنگناتے رہو
ہم بھی استاد ہیں سنو علویؔ
اپنی غزلیں ہمیں دکھاتے رہو
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 33)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.