رات کے رہنے کا نہ ڈر کیجیے
رات کے رہنے کا نہ ڈر کیجیے
ایک تو شب یاں بھی سحر کیجیے
لوگ کہیں گے تمہیں ہرجائی ہے
دل میں اک عالم کے نہ گھر کیجیے
دیکھتے ہو میری طرف کیا میاں
اپنی بھی صورت پہ نظر کیجیے
آ ہی لیا بے خبری نے ہمیں
کون ہے یاں کس کو خبر کیجیے
غیر کو جا دیتے ہو گھر میں اگر
میرے تئیں شہر بدر کیجیے
دیکھ نگاہیں تری کہتی ہے خلق
ایسی نگاہوں سے حذر کیجیے
پھر نہیں ملنا ترا مشکل میاں
جاں کا گر اپنی ضرر کیجیے
منزل ہستی میں بہت ہم رہے
مصحفیؔ اب یاں سے سفر کیجیے
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwal) (Pg. 425)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.