رات کو درکار تھا کچھ داستانی رنگ کا
رات کو درکار تھا کچھ داستانی رنگ کا
ہم چراغ خامشی لائے زبانی رنگ کا
اس نے پیشانی ہمیں دی ہے زمینی رنگ کی
اور سجدہ چاہتا ہے آسمانی رنگ کا
گیہویں پن نے نکلوایا تھا جنت سے ہمیں
جان من اب کے کریں گے عشق دھانی رنگ کا
عشق نے تو میرا چہرہ ہی بدل کر رکھ دیا
ایسا آئینہ دکھایا اس نے سانی رنگ کا
ہم محبت کرنے والوں کی ضدیں بھی ہیں عجیب
چاہئے اک واقعہ لیکن کہانی رنگ کا
شاید اب اکتا گئے صحرا نوردی سے غزال
چاہتے ہیں کوئی ویرانہ مکانی رنگ کا
فرحت احساسؔ اس کی مٹی کی سماعت کھل اٹھی
شعر جب میں نے سنایا تیرا پانی رنگ کا
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 24)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.