Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات کو گہری نیند میں اکثر یوں محسوس سا ہوتا ہے

منموہن تلخ

رات کو گہری نیند میں اکثر یوں محسوس سا ہوتا ہے

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    رات کو گہری نیند میں اکثر یوں محسوس سا ہوتا ہے

    میرے کارن گھر میں کوئی چپکے چپکے روتا ہے

    باہر کو باہر نہیں سمجھا گھر کو گھر ہی نہیں جانا

    ہم کیا جانیں گھر باہر سے کیسا رشتہ ہوتا ہے

    یوںہی کبھی ہم فکر سخن میں جھپکی سی لے لیتے ہیں

    جیسے آدھی رات گئے دریا کا پانی سوتا ہے

    جیسی بھی تیری باتیں تھیں دل ہی ٹھہرا ہے فنکار

    کیسے کیسے موتی چن کر کیا کیا ہار پروتا ہے

    خار نکالیں پاؤں سے ہم اور آگے آگے پھینکتے جائیں

    پھر کہتے ہیں کوئی ہماری راہ میں کانٹے بوتا ہے

    بستی کی بستی پر کیسی چھاپ ہے اک انہونی کی

    کون بڑا لے جا کے بھنور میں اپنی ناؤ ڈبوتا ہے

    سر میں جب آکاش سمائے تب ہی سنت کوئی کہلائے

    جس کے من میں بہے گنگا وہ جلتی ریت پہ سوتا ہے

    اک پورا گھر بار ہے تیرا جس کا تو رسیا بھی ہے

    پھر یہ تو اشعار میں کیسے تلخؔ اکیلا ہوتا ہے

    مأخذ:

    Mahanama Tahrik Jild 26 (Pg. 438)

      • ناشر: نامعلوم تنظیم
      • سن اشاعت: 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے