Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفتہ بہ رفتہ کھل گئے جتنے کمال تھے

عابد معروف مغل

رفتہ بہ رفتہ کھل گئے جتنے کمال تھے

عابد معروف مغل

MORE BYعابد معروف مغل

    رفتہ بہ رفتہ کھل گئے جتنے کمال تھے

    اس کے کہے ہوئے سبھی جملے کمال تھے

    اس عمر کا نشہ تھا شرابوں سے بھی سوا

    دیکھے تھے ان دنوں جو وہ سپنے کمال تھے

    کرتے تھے کس قدر وہ بزرگوں کا احترام

    کتنے ہمارے دور کے بچے کمال تھے

    گو حسن ماند کر رہے تھے شہر کا مگر

    دیوار پر بنے ہوئے نقشے کمال تھے

    عزت سے پیش آتے تھے ہر اجنبی کے ساتھ

    اس شہر کے مکین بھی کتنے کمال تھے

    عشاق ہجر زاد نے محبوب کے لیے

    لکھے فصیل شہر پہ جملے کمال تھے

    ہر شخص ہو چکا تھا اسیر اس کے حسن کا

    اس حسن بے مثال کے جلوے کمال تھے

    اک دوسرے کو مارنا پھر روٹھنا بہت

    وہ بچپنے کے جھگڑے بھی کتنے کمال تھے

    میرا تو کوئی شعر کسی کام کا نہیں

    اس نے تھے جو سنائے وہ نغمے کمال تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے