Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفتار نے بسمل کیا گفتار نے مارا

نذیر حسین صدیقی

رفتار نے بسمل کیا گفتار نے مارا

نذیر حسین صدیقی

MORE BYنذیر حسین صدیقی

    رفتار نے بسمل کیا گفتار نے مارا

    مارا مجھے اک شوخ ستم کار نے مارا

    اف کر کے جگر تھام لیا ذوق نظر نے

    وہ تیر سا دل پر نگہ یار نے مارا

    اک شکل سے اقرار تھا اک شکل سے انکار

    کافر کے اس اقرار در اقرار نے مارا

    یہ نرگس خوابیدہ ہے قاتل میرے حق میں

    اس سوئے ہوئے فتنۂ بیدار نے مارا

    آغوش فنا سے مجھے بیگانہ ہی رکھا

    محتاج اجل کر کے غم یار نے مارا

    اک خنجر پوشیدہ و پیدا تھے یہ دونوں

    اقرار نے مارا کبھی انکار نے مارا

    وہ پوچھتے ہیں مجھ سے کہ مارا تجھے کس نے

    اب ان سے کہے کون کہ سرکار نے مارا

    اے ننگ غم عشق تجھے شرم نہیں ہے

    کس منہ سے تو کہتا ہے غم یار نے مارا

    توفیق محبت کا یہ انجام بھی دیکھا

    دل نے مجھے اور دل کو ترے پیار نے مارا

    ہمدردیٔ ہمدم بھی گوارہ نہیں ہوتی

    مجھ کو تو جنوںؔ اس دل خوددار نے مارا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے