Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہے جو شب کو ہم اس گل کے سات کوٹھے پر

نظیر اکبرآبادی

رہے جو شب کو ہم اس گل کے سات کوٹھے پر

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    رہے جو شب کو ہم اس گل کے سات کوٹھے پر

    تو کیا بہار سے گزری ہے رات کوٹھے پر

    یہ دھوم دھام رہی صبح تک اہا ہا ہا

    کسی کی اتری ہے جیسے برات کوٹھے پر

    مکاں جو عیش کا ہاتھ آیا غیر سے خالی

    پٹے کے چلنے لگے پھر تو ہات کوٹھے پر

    گرایا شور کیا گالیاں دیں دھوم مچی

    عجب طرح کی ہوئی واردات کوٹھے پر

    لکھیں ہم عیش کی تختی کو کس طرح اے جاں

    قلم زمین کے اوپر دوات کوٹھے پر

    کمند زلف کی لٹکا کے دل کو لے لیجے

    یہ جنس یوں نہیں آنے کی ہات کوٹھے پر

    خدا کے واسطے زینے کی راہ بتلاؤ

    ہمیں بھی کہنی ہے کچھ تم سے بات کوٹھے پر

    لپٹ کے سوئے جو اس گل بدن کے ساتھ نظیرؔ

    تمام ہو گئیں حل مشکلات کوٹھے پر

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Nazeer (Pg. 83(196))

    • مصنف: نظیر اکبرآبادی
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1951

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے