Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہوں اسیر قفس وہ بھی عمر بھر کے لیے

ضیا خورجوی

رہوں اسیر قفس وہ بھی عمر بھر کے لیے

ضیا خورجوی

MORE BYضیا خورجوی

    رہوں اسیر قفس وہ بھی عمر بھر کے لیے

    یہ بات باعث ذلت ہے بال و پر کے لیے

    ہم اس کے سائے میں پل بھر سکون پا نہ سکے

    کیا تھا صرف لہو ہم نے جس شجر کے لیے

    مجھے خیال یہ آیا تبسم گل پر

    یہ اہتمام خوشی عمر مختصر کے لیے

    نہیں ہے خوف اندھیروں کا راہ مقصد میں

    چراغ عزم ہے روشن میرے سفر کے لیے

    نگاہ شوق کی آوارگی بجا لیکن

    کوئی حسین نظارہ تو ہو نظر کے لیے

    کہیں ہو جشن چراغاں تو کیا غرض ہم کو

    بس اک دیے کی ضرورت ہے اپنے گھر کے لیے

    ہماری تیرہ نصیبی کا اب یہ عالم ہے

    کہ اک دیا بھی میسر نہیں ہے گھر کے لیے

    ضیاؔ تم ان کو تسلی بھی دے نہیں پائے

    تڑپ رہے ہیں جو بیمار چارہ گر کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے