Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھی ہے حسن پہ بنیاد عاشقی میں نے

افقر موہانی

رکھی ہے حسن پہ بنیاد عاشقی میں نے

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    رکھی ہے حسن پہ بنیاد عاشقی میں نے

    خوشی سے موت کو دے دی ہے زندگی میں نے

    کیا کبھی نہ سوا تیرے غیر کو سجدہ

    خراب شرک نہ کی رسم بندگی میں نے

    خدائی مل گئی سرکار عشق سے مجھ کو

    خودی کے بدلے طلب کی جو بے خودی میں نے

    چھلکتا ساغر مے پی کے چشم ساقی سے

    سکھائی سارے زمانہ کو مے کشی میں نے

    بہار گور غریباں نہ کیوں لحد ہو مری

    کہ جمع کی ہے زمانہ کی بیکسی میں نے

    بدل کے رنگ ڈرائے نہ آسماں مجھ کو

    مزاج یار کی دیکھی ہے برہمی میں نے

    بتا کے عیب و ہنر شعر گوئی کے افقرؔ

    سکھائی اپنے حریفوں کو شاعری میں نے

    مأخذ:

    نظرگاہ (Pg. 113)

    • مصنف: افقر موہانی
      • ناشر: صدیق بک ڈپو، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے