Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھا ہے یوں قیام ترے در کے آس پاس

نسرین سید

رکھا ہے یوں قیام ترے در کے آس پاس

نسرین سید

MORE BYنسرین سید

    رکھا ہے یوں قیام ترے در کے آس پاس

    بھنورے کی جوں اڑان گل تر کے آس پاس

    جو معتبر نہیں وہ صف اولیں میں ہیں

    رکھا گیا ہمیں صف کم تر کے آس پاس

    کب ملتفت ہو جانے وہ سیراب کب کرے

    پھرتی ہے میری پیاس سمندر کے آس پاس

    ایسی قناعتوں کی ہے نعمت عطا ہوئی

    جاتی نہیں ہوں میں ہوس زر کے آس پاس

    ترک تعلقات تو منظور ہے مجھے

    پھٹکے نہ پر رقیب ترے در کے آس پاس

    بھٹکا رہا تھا قیس کو جو دشت عشق میں

    رہتا ہے وہ جنون مرے سر کے آس پاس

    اس زلف کی مثال شب تیرہ کے قریں

    تمثیل رخ کی ماہ منور کے آس پاس

    اس کائنات میں تو ہی مرکز تو ہی مدار

    ہیں گردشیں مری ترے محور کے آس پاس

    نسرینؔ ڈھونڈھنا ہے دل گم شدہ اگر

    مل جائے گا تجھے در دلبر کے آس پاس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے