Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھا نہیں تھا تو نے مرا دل سنبھال کر

ابراہیم علی ذیشان

رکھا نہیں تھا تو نے مرا دل سنبھال کر

ابراہیم علی ذیشان

MORE BYابراہیم علی ذیشان

    رکھا نہیں تھا تو نے مرا دل سنبھال کر

    اب کچھ نہ کر سکے گا لہٰذا ملال کر

    رقصاں تھی شب کو دھوپ تمھارے خیال کی

    فرصت کا چاند بیٹھ گیا دل سنبھال کر

    باہر نکل کے دیکھ اندھیروں سے ایک بار

    رکھا ہے روشنی نے کلیجہ نکال کر

    کہتے ہیں دل جسے کہیں موجود ہی نہیں

    دیکھا ہے میں نے بارہا سینہ کھنگال کر

    باب قفس کھلا تھا رہا تب نہ ہو سکے

    اب کیا کریں زمین سے رستہ نکال کر

    آئی تھی اتنی یاد ترے جسم کی مہک

    ہم چومنے لگے ترے کپڑے نکال کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے