رکھا سنجو کے گوہر نایاب کی طرح
رکھا سنجو کے گوہر نایاب کی طرح
سونپی تھی جو بزرگوں نے آداب کی طرح
اٹھتے ہی ان کے حرف بھی سارے بکھر گئے
جن کا وجود گھر میں تھا اعراب کی طرح
کچھ کھردرے سے دھاگے بھی چادر میں اس کی ہیں
کب زندگی ہے ریشم و کمخواب کی طرح
دکھ ہی نہیں ہیں زہر ہلاہل فقط یہاں
سکھ بھی ملا ہے بارہا زہراب کی طرح
اکثر ہوا ہے ایسا کہ چھوٹی سی موج بھی
سب کچھ بہا کے لے گئی سیلاب کی طرح
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.