رنگ لائے گی ہماری اشک باری ایک دن
رنگ لائے گی ہماری اشک باری ایک دن
دید کی خیرات ہوگی ناگہانی ایک دن
عشق کی نیرنگیوں میں یہ نہیں معلوم تھا
ہم کو بھی سہنی پڑے گی بے قراری ایک دن
گرچہ روٹھا ہے مگر مجھ سے اسے نفرت نہیں
ہوگا پہلو میں مرے وہ آفتابی ایک دن
پھول شبنم خوشبوئیں ہیں دیکھنے کی منتظر
گلستاں میں حسن کی صد گل فشانی ایک دن
اپنی تقصیرات کا میں معترف تو ہوں مگر
اس پہ ظاہر ہوگی میری بے گناہی ایک دن
مے کشی سے دور ہیں ایسے رہیں گے کب تلک
شیخ صاحب کی لٹے گی پارسائی ایک دن
اس قدر فیاض ہونا بھی تمہیں اچھا نہیں
تم کو لے ڈوبے گی ایسی خیر خواہی ایک دن
ہو عطا ہم کو سخن کی آشنائی اے خدا
تاکہ فاخرؔ بھی کرے گوہر بیانی ایک دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.