رنگینئ حیات میں الجھا دئے گئے
رنگینئ حیات میں الجھا دئے گئے
ہم اصلیت کی راہ سے بھٹکا دئے گئے
پتھر کے ہو کے رہ گئے پتھر تراش لوگ
ہم آئنہ صفت جو تھے چٹخا دئے گئے
اپنے ہی دل کو عشق میں مدفن بنا لیا
جتنے حسین خواب تھے دفنا دئے گئے
ہم سے مسافروں کا سفر رائیگاں ہوا
ہم منزلوں کی حد سے ہی لوٹا دئے گئے
اب اور کس طرح سے نبھائیں گے ربط ہم
اس نے ستارے مانگ لئے لا دئے گئے
جانے کہاں چلے گئے تنہا اداس لوگ
ہم کس دیار غیر میں پہنچا دئے گئے
پہلے تو چاہتوں میں ہوئے عمر بھر ذلیل
پھر ایک روز یوں ہوا ٹھکرا دئے گئے
ہم کو ذرا سی آنے میں تاخیر کیا ہوئی
توبہ تمام رات وہ طعنہ دئے گئے
ہم کو کرنؔ اداسیاں تحفے میں دی گئیں
پھر اس کے بعد ساغر و مینا دئے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.