Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنجشیں مٹ بھی گئیں تو کچھ گلہ رہ جائے گا

عذرا ناز

رنجشیں مٹ بھی گئیں تو کچھ گلہ رہ جائے گا

عذرا ناز

MORE BYعذرا ناز

    رنجشیں مٹ بھی گئیں تو کچھ گلہ رہ جائے گا

    میرے اس کے درمیاں اک فاصلہ رہ جائے گا

    رفتہ رفتہ بھول جاؤں گی اسے میں ایک دن

    یاد کا باقی مگر کچھ سلسلہ رہ جائے گا

    یہ مسافر دو گھڑی بس سوئے منزل ہیں رواں

    سب چلے جائیں گے خالی راستہ رہ جائے گا

    یوںہی گر اک دوسرے سے پھر بچھڑ جائیں گے ہم

    ہو کے پھر کوئی نہ کوئی حادثہ رہ جائے گا

    برگ ہو جائیں گے اک دن شاخ سے اپنی جدا

    عکس مٹ جائیں گے لیکن آئنہ رہ جائے گا

    ہر طرف جب آندھیاں وحشت بپا کر جائیں گی

    چار سو پھر وحشتوں کا دائرہ رہ جائے گا

    ان کے خط کا آسرا عذراؔ اگر جاتا رہا

    پھر ہمارے درمیاں کیا رابطہ رہ جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے