رقص کرنے لگے ہیں پیمانے
رقص کرنے لگے ہیں پیمانے
کون آیا ہے آج میخانے
عشق میں مر مٹے ہیں پروانے
اب ہزاروں بنیں گے افسانے
پھر کبھی ان سے گفتگو نہ ہوئی
آگ ایسی لگائی دنیا نے
زندگی مڑ گئی اسی جانب
جس طرف چل دئے ہیں دیوانے
انگلیاں کاٹنی پڑیں سب کو
شرط ایسی رکھی زلیخا نے
وہ مرا نام تک نہیں لیتے
کان کس نے بھرے خدا جانے
کل کسی کو نہ تو نے پہچانا
اب تجھے کوئی کیسے پہچانے
بند سب ایک ساتھ ہیں تابشؔ
میکدے مسجدیں صنم خانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.