رونقیں دار کی بڑھاتے ہوئے
رونقیں دار کی بڑھاتے ہوئے
میں مرا عہد کو نبھاتے ہوئے
روشنی زخم کی کچھ اور بڑھی
شہر کو راستہ دکھاتے ہوئے
میرے اندر کا شور بڑھتا گیا
چپ کی دیوار کو اٹھاتے ہوئے
خود کلامی کی پڑ گئی عادت
وسوسوں کی چتا جلاتے ہوئے
ہجر کی تلخیاں کہ بڑھتی گئیں
فاصلوں کا گلا دباتے ہوئے
کیسے کیسے جتن کیے میں نے
تیرے پہلو میں گھر بناتے ہوئے
جانے کس کرب سے میں گزروں گا
میرے امجدؔ تجھے بھلاتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.