Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشن دل عارف سے فزوں ہے بدن ان کا

اکبر الہ آبادی

روشن دل عارف سے فزوں ہے بدن ان کا

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    روشن دل عارف سے فزوں ہے بدن ان کا

    رنگیں ہے طبیعت کی طرح پیرہن ان کا

    محروم ہی رہ جاتی ہے آغوش تمنا

    شرم آ کے چرا لیتی ہے سارا بدن ان کا

    جن لوگوں نے دل میں ترے گھر اپنا کیا ہے

    باہر ہے دو عالم سے مری جاں وطن ان کا

    ہر بات میں وہ چال کیا کرتے ہیں مجھ سے

    الفت نہ نبھے گی جو یہی ہے چلن ان کا

    عارض سے غرض ہم کو عنادل کو ہے گل سے

    ہے کوچۂ معشوق ہمارا چمن ان کا

    ہے صاف نگاہوں سے عیاں جوش جوانی

    آنکھوں سے سنبھلتا نہیں مستانہ پن ان کا

    یہ شرم کے معنی ہیں حیا کہتے ہیں اس کو

    آغوش تصور میں نہ آیا بدن ان کا

    غیروں ہی پہ چلتا ہے جو اب ناز کا خنجر

    کیوں بیچ میں لایا تھا مجھے بانکپن ان کا

    غیروں نے کبھی پاک نظر سے نہیں دیکھا

    وہ اس کو نہ سمجھیں تو یہ ہے حسن ظن ان کا

    اس زلف و رخ و لب پہ انہیں کیوں نہ ہو نخوت

    تاتار ہے ان کا حلب ان کا یمن ان کا

    اللہ رے فریب نظر چشم فسوں ساز

    بندہ ہے ہر اک شیخ ہر اک برہمن ان کا

    آیا جو نظر حسن خداداد کا جلوہ

    بت بن گیا منہ دیکھ کے ہر برہمن ان کا

    مرقد میں اتارا ہمیں تیوری کو چڑھا کر

    ہم مر بھی گئے پر نہ چھٹا بانکپن ان کا

    گزری ہوئی باتیں نہ مجھے یاد دلاؤ

    اب ذکر ہی جانے دو تم اے جان من ان کا

    دلچسپ ہی آفت ہے قیامت ہے غضب ہے

    بات ان کی ادا ان کی قد ان کا چلن ان کا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Akbar (Pg. 97)

    • مصنف: Akbar Allahabadi
      • ناشر: Farid Book Depot

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے