روشنی اور رنگ کے رقصاں سرابوں کی طرف
روشنی اور رنگ کے رقصاں سرابوں کی طرف
آؤ تم کو لے چلیں ہم اپنے خوابوں کی طرف
کیسی کیسی محفلیں برپا کئے بیٹھے ہیں ہم
دیکھ لو آکر کبھی اپنے خرابوں کی طرف
بھول بیٹھے تھے زمیں کے آدمی کی سرحدیں
ہم بھی مائل ہو گئے تھے ماہتابوں کی طرف
زندگی پہلے سوالوں پر ہمارے ہنس پڑی
پھر اشارہ کر دیا سوکھے گلابوں کی طرف
ہم کتابوں سے نکل کر زندگی پڑھنے گئے
تھک کے لیکن لوٹ آئے پھر کتابوں کی طرف
ہم کبھی طے ہی نہیں کر پائے اپنی کیفیت
کب گناہوں کی طرف ہیں کب ثوابوں کی طرف
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 76)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.