رندان تشنہ کام کو جا کر خبر کریں
رندان تشنہ کام کو جا کر خبر کریں
آئی بہار ابر کرم پر نظر کریں
ہوں منفعل ضرور مگر اے گناہ عشق
اب اشک بھی نہیں ہیں جو دامن کو تر کریں
بے وجہ کب ہے پرسش حال شب فراق
مقصد یہ ہے اضافۂ درد جگر کریں
فرصت کے دن ہیں ساقئ میکش نواز اٹھ
کیوں انتظار موسم دیوانہ گر کریں
مجھ پر اٹھا رہے ہیں جو محفل میں انگلیاں
اپنی حقیقتوں پہ تو آخر نظر کریں
کعبہ میں خاموشی ہے صنم خانے میں سکوت
صورت پرست اب ترے سجدہ کدھر کریں
اف رے جمال جلوۂ جاناں کی تابشیں
دیکھیں انہیں کہ ماتم تاب نظر کریں
اوراق دو جہاں پہ بھی ہوگا نہ اختتام
احسانؔ سرگذشت الم مختصر کریں
- کتاب : Ghazaliyat-e-ahsaan Danish (Pg. 176)
- Author : Shabnam Parveen
- مطبع : Asghar Publishers (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.