Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتوں میں بھی آئی سیاست کیسی بے ایمانی ہے

مقصود انور مقصود

رشتوں میں بھی آئی سیاست کیسی بے ایمانی ہے

مقصود انور مقصود

MORE BYمقصود انور مقصود

    رشتوں میں بھی آئی سیاست کیسی بے ایمانی ہے

    ہیں سارے الفاظ شگفتہ لہجے میں ویرانی ہے

    ہو گیا مشکل کیسے چھپاؤں سر سے لے کر پاؤں تلک

    اپنی چادر پھٹ سکتی ہے ایسی کھینچا تانی ہے

    اس کو پانے کی کوشش میں جان تری ہلکان ہے کیوں

    دنیا اندر سے پیتل اوپر سونے کا پانی ہے

    اس حمام میں سب ننگے ہیں کس پہ اٹھائے انگلی کون

    اپنی اپنی چوکھٹ ہے اپنی اپنی پیشانی ہے

    میں اپنے کمرے میں بیٹھا تنہا تنہا جلتا ہوں

    چھت پر چھم چھم ناچ رہی ہے کیسی برکھا رانی ہے

    آتے جاتے لمحے اس کو دیکھ رہے ہیں حیرت سے

    تخت بنایا ہے سونے کا دو دن کی سلطانی ہے

    ہم نے کیا مقصودؔ خسارے کا یہ سودا جیون بھر

    اپنے بارے میں نہیں سوچا بات سبھوں کی مانی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے