روایت تھی یہ سمجھوتا نہیں تھا
میں سب کا تھا کوئی میرا نہیں تھا
ہمیشہ اس لئے نا خوش رہا میں
جو اچھا تھا بہت اچھا نہیں تھا
مرے حصے میں آیا صبر کا پھل
مگر افسوس وہ میٹھا نہیں تھا
کہانی زندگی کی مختصر تھی
الف لیلیٰ کا افسانہ نہیں تھا
اسی آنسو پہ تھی امید قائم
جو اس کی آنکھ سے چھلکا نہیں تھا
توازن کھو چکی برسوں سے دنیا
جہاں فرعون تھا موسیٰ نہیں تھا
سزا غیروں کے جرموں کی ملے گی
میں وہ کاٹوں گا جو بویا نہیں تھا
سر رہ لوٹتے ہیں چین رہزن
یہاں ایسا کبھی ہوتا نہیں تھا
دلوں کے رشتے کیسے ٹوٹ جاتے
یہ دو ملکوں کا بٹوارا نہیں تھا
مساوات حرم اللہ اکبر
وہاں کوئی بڑا چھوٹا نہیں تھا
خدایا بخش دے میری خطائیں
میں اکثر ہوش میں رہتا نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.