Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روایت تھی یہ سمجھوتا نہیں تھا

ظفر نسیمی

روایت تھی یہ سمجھوتا نہیں تھا

ظفر نسیمی

MORE BYظفر نسیمی

    روایت تھی یہ سمجھوتا نہیں تھا

    میں سب کا تھا کوئی میرا نہیں تھا

    ہمیشہ اس لئے نا خوش رہا میں

    جو اچھا تھا بہت اچھا نہیں تھا

    مرے حصے میں آیا صبر کا پھل

    مگر افسوس وہ میٹھا نہیں تھا

    کہانی زندگی کی مختصر تھی

    الف لیلیٰ کا افسانہ نہیں تھا

    اسی آنسو پہ تھی امید قائم

    جو اس کی آنکھ سے چھلکا نہیں تھا

    توازن کھو چکی برسوں سے دنیا

    جہاں فرعون تھا موسیٰ نہیں تھا

    سزا غیروں کے جرموں کی ملے گی

    میں وہ کاٹوں گا جو بویا نہیں تھا

    سر رہ لوٹتے ہیں چین رہزن

    یہاں ایسا کبھی ہوتا نہیں تھا

    دلوں کے رشتے کیسے ٹوٹ جاتے

    یہ دو ملکوں کا بٹوارا نہیں تھا

    مساوات حرم اللہ اکبر

    وہاں کوئی بڑا چھوٹا نہیں تھا

    خدایا بخش دے میری خطائیں

    میں اکثر ہوش میں رہتا نہیں تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے