Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روز لاشیں ہی نکلتی ہیں جو اخباروں کے بیچ

شمیم یوسفی

روز لاشیں ہی نکلتی ہیں جو اخباروں کے بیچ

شمیم یوسفی

MORE BYشمیم یوسفی

    روز لاشیں ہی نکلتی ہیں جو اخباروں کے بیچ

    قبر کی بنیاد ہوگی گھر کی دیواروں کے بیچ

    کون سا وہ سانحہ تھا جس نے پاگل کر دیا

    کن کے چہرے ڈھونڈتے ہیں لوگ بازاروں کے بیچ

    لکھ دو الٹے نام کی تختی یہاں پر لگ گئی

    کون غم خواری کرے گا ہم سے بے زاروں کے بیچ

    جانے کس کا منتظر ہے کچھ بھی یہ کہتا نہیں

    رات بھر اک آئنہ جاگے ہے دیواروں کے بیچ

    رونق بازار کی ہم کو خبر ہوتی ہے خوب

    شہر آوارہ پھرے کیوں ہم سے بیماروں کے بیچ

    دو دنوں کی چاندنی کا ہے تماشا اور کیا

    مفلسی پھر آ بسے گی ان ہی گلیاروں کے بیچ

    کوئی تو رستہ نکالیں ان کی صحبت کا شمیمؔ

    جسم کی بیساکھیاں ٹوٹی ہیں ناداروں کے بیچ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے