Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سائے نے سائے کو صدا دی

وجد چغتائی

سائے نے سائے کو صدا دی

وجد چغتائی

MORE BYوجد چغتائی

    سائے نے سائے کو صدا دی

    ریت کی ہر دیوار گرا دی

    اس گھر میں رکھا ہی کیا تھا

    میں نے گھر میں آگ لگا دی

    نیند تمہیں آتی ہی کب تھی

    یاد نے کس کی نیند اڑا دی

    گزرے تھے خاموش گلی سے

    وہ جانے اب جس نے صدا دی

    ایک ذرا سی بات تھی جس کی

    دل نے ساری عمر سزا دی

    میں اپنے غم میں ڈوبا تھا

    تم نے کیوں آواز سنا دی

    اک سائے کی یاد میں پیارے

    ناحق ساری عمر گنوا دی

    ہو کے عالم میں بولے ہو

    ساری فضا اک گونج بنا دی

    جب ساگر اپنے پر آیا

    ساحل کی ہر چیز بہا دی

    عشق عجب ضدی بچہ ہے

    سر پھوڑا اور خاک اڑا دی

    عشق ہماری مٹی میں تھا

    صورت کیوں پتھر کی بنا دی

    مأخذ:

    Shikast-e-Qeemat-e-Dil (Pg. 153)

    • مصنف: وجد چغتائی
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: سروش چغتائی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے