Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحل پر دریا کی لہریں سجدا کرتی رہتی ہیں

ظفر امام

ساحل پر دریا کی لہریں سجدا کرتی رہتی ہیں

ظفر امام

MORE BYظفر امام

    ساحل پر دریا کی لہریں سجدا کرتی رہتی ہیں

    لوٹ کے پھر آنے جانے کا وعدا کرتی رہتی ہیں

    کیا جانے کب دھرتی پر سیلاب کا منظر ہو جائے

    ہر دم یہ مجبور نگاہیں ورشا کرتی رہتی ہیں

    ان کی نیا بن مانجھی کے پار کرے گی سب دریا

    کیونکہ ڈھیر دعائیں جیسے پیچھا کرتی رہتی ہیں

    کس کس منظر پر خود کو رنجیدہ کر لوں سوچوں گا

    ہر منظر پر آنکھیں میری نوحہ کرتی رہتی ہیں

    بے محنت جب روٹی قیدی بن جاتی ہے تھالی کی

    بے غیرت سی راتیں مجھ سے شکوہ کرتی رہتی ہیں

    پتھر ہو جائیں یا پانی رم جھم رم جھم برسائیں

    آنکھیں سارے منظر کو آئینہ کرتی رہتی ہیں

    مأخذ:

    Ehsas Ki Hijrat (Pg. 45)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے