سامنے اک کتاب ادھ کھلی اور میں
بے سبب شمع جلتی ہوئی اور میں
بے صدا ایک نغمے کے ہیں منتظر
دف بجاتی ہوئی خامشی اور میں
وقت کی کوکھ کا بر محل سانحہ
یہ جہاں مضطرب زندگی اور میں
کچھ پرند آسماں سے اترتے ہوئے
لطف اندوز جن سے ندی اور میں
وقت کی شاخ پر خوش نما پھول تھے
وہ گلی حسن کی سادگی اور میں
گردش رنگ و بو مشعلیں اور تو
بے کراں اک خلا تیرگی اور میں
جسم دھنسنے لگا رات کی قبر میں
پھر وہی خواب کی آگہی اور میں
جسم پر رینگ اٹھیں بے بدن چیٹیاں
پھر وہی دھوپ سی چاندنی اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.