ساقیا کون گیا روٹھ کے میخانے سے
ساقیا کون گیا روٹھ کے میخانے سے
جام مل مل کے گلے روتے ہیں پیمانے سے
ہے وہی کشمکش زیست کا عالم اب تک
بار غم آج بھی کم ہو نہ سکا شانے سے
اب تو اس پیڑ کے سائے سے بھی ڈر لگتا ہے
قافلے کتنے لٹے ہیں یہاں رک جانے سے
آپ اس گھر میں جو آئے ہیں تو یوں لگتا ہے
چاندنی کھیل رہی ہے کسی ویرانے سے
شیشۂ دل کو جدا سنگ دلوں سے رکھنا
ٹوٹ سکتا ہے کسی وقت بھی ٹکرانے سے
میرا غم تو غم دنیا ہے زمانے والو
اس کو تشبیہ نہ دو قیس کے افسانے سے
کس کی قسمت میں لکھا کس کو پتہ کیا غیبیؔ
کام اپنا ہے فقط یار کے یارانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.