Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سارے عشاق سے ہم اچھے ہیں

دتا تریہ کیفی

سارے عشاق سے ہم اچھے ہیں

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    سارے عشاق سے ہم اچھے ہیں

    ہاں ترے سر کی قسم اچھے ہیں

    الجھا ہی رہنے دو زلفوں کو صنم

    جو نہ کھل جائیں بھرم اچھے ہیں

    کوئی جنچتا نہیں اس بت کے سوا

    اور بھی یوں تو صنم اچھے ہیں

    حشر تک مجھ کو جلائے رکھا

    یہ حسینوں کے بھی دم اچھے ہیں

    بحث ہو جائے تو سب پر کھل جائے

    ہیں بھلے آپ کہ ہم اچھے ہیں

    غیر کی کچھ نہیں شرکت اس میں

    ہم کو یہ تیرے ستم اچھے ہیں

    جیتے ہیں آرزوئے قتل میں ہم

    دم ترے تیغ دو دم اچھے ہیں

    نہ ہوا کعبہ کا دیدار نصیب

    ہم سے آہوئے حرم اچھے ہیں

    خوب ہے وقت جو کٹ جاتا ہے

    جو گزر جاتے ہیں دم اچھے ہیں

    پوچھتے کیا ہیں مزاج کیفیؔ

    آپ کا لطف و کرم اچھے ہیں

    مأخذ:

    Waridat (Pg. 510)

    • مصنف: دتا تریہ کیفی
      • اشاعت: 1941
      • ناشر: میسرز رام لال سوری اینڈ سنز، انارکلی، لاہور
      • سن اشاعت: 1941

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے