Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساری دنیا میں دانہ ہے اپنے گھر میں کچھ بھی نہیں

عنوان چشتی

ساری دنیا میں دانہ ہے اپنے گھر میں کچھ بھی نہیں

عنوان چشتی

MORE BYعنوان چشتی

    ساری دنیا میں دانہ ہے اپنے گھر میں کچھ بھی نہیں

    ایسا لگتا ہے اب اس کے کیسۂ زر میں کچھ بھی نہیں

    ذوق نظر پھر آمادہ ہے جلووں کی پیمائش پر

    خالی آنکھیں یہ کہتی ہیں چاند نگر میں کچھ بھی نہیں

    خود داری بھی کچا شیشہ فن کاری بھی کچی نیند

    سب کچھ کھو کر یہ پایا ہے شہر ہنر میں کچھ بھی نہیں

    چاروں کھونٹ پھرا ہوں لیکن اپنے آپ کو پا نہ سکا

    گھر آ کر یہ راز کھلا ہے سمت و سفر میں کچھ بھی نہیں

    پرکھوں سے عنوان سنا ہے بھوک اور نیند میں رشتہ ہے

    آج کی رات کٹھن گزرے گی آج تو گھر میں کچھ بھی نہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 459)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے