ساری دنیا میں مرے جی کو لگا ایک ہی شخص
ساری دنیا میں مرے جی کو لگا ایک ہی شخص
ایک ہی شخص تھا ایسا بخدا ایک ہی شخص
درجۂ کفر سہی مدح جمال جاناں
دل کی پوچھو تو خدا سے بھی بنا ایک ہی شخص
ایسا لگتا ہے سبھی عشق کسی ایک سے تھے
ایسا لگتا ہے مجھے ملتا رہا ایک ہی شخص
وہ جو میں اس کی محبت بھی کسی اور سے کی
ان دنوں شہر کا ہر شخص لگا ایک ہی شخص
میں تو اے عشق تری کوزہ گری جانتا ہوں
تو نے ہم دو کو ملایا تو بنا ایک ہی شخص
مجھ سے ناراض نہ ہونا مرے اچھے لوگو
کیا کروں میری محبت نے چنا ایک ہی شخص
تو جو کہتا ہے ترے جیسے کئی اور بھی ہیں
تجھ کو دعویٰ ہے تو پھر خود سا دکھا ایک ہی شخص
تو جسے چاہتا ہے میں بھی اسے چاہتا ہوں
اچھا لگتا ہے مجھے تیرے سوا ایک ہی شخص
دوست سب سے کہاں کھنچتا ہے غزل کا چلہ
حجرۂ میرؔ میں ہوتا ہے سدا ایک ہی شخص
- کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 91)
- Author :عباس تابش
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.