ساتھ جینے کا ترے حق جو اگر مل جاتا
ساتھ جینے کا ترے حق جو اگر مل جاتا
دل مرا باغ کے پھولوں کی طرح کھل جاتا
خود کو میں گر نہ بچا پاتا حسیناؤں سے
جان سے میرا ہمیشہ کے لیے دل جاتا
لشکری آنکھو سے بچتا نہ اگر میں اس کی
خاک میں خود میں ہمیشہ کے لیے مل جاتا
میرا مشکل میں کوئی ساتھ نہیں دیتا اگر
قتل کر کے جو مرا سر کوئی قاتل جاتا
رنگ اڑ جاتا ترے رخ کا بھی پرویزؔ میاں
تو وفا کے بنے خنجر سے اگر چھل جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.