aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سایہ سا اک خیال کی پہنائیوں میں تھا

راسخ عرفانی

سایہ سا اک خیال کی پہنائیوں میں تھا

راسخ عرفانی

MORE BYراسخ عرفانی

    سایہ سا اک خیال کی پہنائیوں میں تھا

    ساتھی کوئی تو رات کی تنہائیوں میں تھا

    ہر زخم میرے جسم کا میرا گواہ ہے

    میں بھی شریک اپنے تماشائیوں میں تھا

    غیروں کی تہمتوں کا حوالہ بجا مگر

    میرا بھی ہاتھ کچھ مری رسوائیوں میں تھا

    ٹوٹے ہوئے بدن پہ لکیروں کے جال تھے

    قرنوں کا عکس عمر کی پرچھائیوں میں تھا

    گرداب غم سے کون کسی کو نکالتا

    ہر شخص غرق اپنی ہی گہرائیوں میں تھا

    نغموں کی لے سے آگ سی دل میں اتر گئی

    سر رخصتی کے سوز کا شہنائیوں میں تھا

    راسخؔ تمام گاؤں کے سوکھے پڑے تھے کھیت

    بارش کا زور شہر کی انگنائیوں میں تھا

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 466)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے