Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب کو خوابوں کے نہ ایوان میں رکھ

فضا ابن فیضی

سب کو خوابوں کے نہ ایوان میں رکھ

فضا ابن فیضی

MORE BYفضا ابن فیضی

    سب کو خوابوں کے نہ ایوان میں رکھ

    میں حقیقت ہوں مجھے دھیان میں رکھ

    راہزن پھرتے ہیں بستی بستی

    گھر کا سرمایہ بیابان میں رکھ

    شب پرستوں کی ہے دنیا پیارے

    اپنے سورج کو گریبان میں رکھ

    کیا کرے گا تو یہ مٹھی بھر دھوپ

    آگ سینے کے خیابان میں رکھ

    بے صدا قریۂ احساس ہوا

    انگلیاں اب نہ یہاں کان میں رکھ

    کسی دستک کا اجالا نہ سہی

    شمع یادوں کی تو دالان میں رکھ

    فرحت انگیز ہے باہر کی ہوا

    کھڑکیاں ذہن کے ایوان میں رکھ

    ہے در و بست معانی ان سے

    ملکہ لفظوں کی پہچان میں رکھ

    شہر تا شہر ہے زخموں کا پڑاؤ

    اپنا خیمہ ابھی میدان میں رکھ

    اے فضاؔ لے کا یہ شعلہ نہ بجھے

    اتنا آہنگ تو اوزان میں رکھ

    مأخذ:

    (Pg. 16)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے