سبھی کے سامنے روتا تھا اور ہنستا تھا
سبھی کے سامنے روتا تھا اور ہنستا تھا
وہ میرا عشق بھی پہلا تھا اور ہنستا تھا
کسی کے شاپ نے پتھر بنا دیا مجھ کو
کبھی وہ وقت تھا روتا تھا اور ہنستا تھا
عجب جنون تھا اس کو عجب سی وحشت تھی
وہ اپنی خاک اڑاتا تھا اور ہنستا تھا
نئے نئے سے مراسم تھے ان دنوں اس سے
نگاہ پھیر بھی لیتا تھا اور ہنستا تھا
وہ دن ہی ایسے تھے وہ زندگی بھی ایسی تھی
غموں کو ساتھ میں رکھتا تھا اور ہنستا تھا
یے کیسا روگ تھا کیسا ویوگ تھا اس کو
وہ اپنا درد بڑھاتا تھا اور ہنستا تھا
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 33)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.