سدا رہے تیرا غم سلامت یہی اثاثہ ہے آبرو کا
سدا رہے تیرا غم سلامت یہی اثاثہ ہے آبرو کا
یہ دولت دل بہم نہ ہوتی تو کون پرساں تھا آرزو کا
امڈ کے آیا ہے اے عزیزو روش روش سیل رنگ و بو کا
مگر نہ پھر بھی نصیب چمکا اگر مری خاک بے نمو کا
مثال صبح بہار تو ہے تو میں ہوں شام خزاں کی صورت
چمن چمن خار و خس سے میرے فروغ ہے تیرے رنگ و بو کا
بسے تو میرے مشام جاں میں مہک ترے نامۂ نفس کی
کھلے تو پرچم کبھی مرے دوش پر تری زلف مشکبو کا
مسافران سفینۂ جاں رواں ہیں کن منزلوں کی جانب
ہوا کی زد پر شب سیہ میں علم کئے بادباں لہو کا
قبائے جاں تار تار اپنی ہوئی بہت کاوش رفو میں
مگر اسی سے کھلا ہے آخر بھرم ہر اک چاک ہر رفو کا
جو میرے احساس بے زباں کو زباں ملی تو چمک اٹھا ہے
شرارہ بن کر کہیں نوا کا چراغ بن کر کہیں پہ لو کا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 407)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.