سفر میں دھوپ ہے تو سائبان بھی ہوگا
سفر میں دھوپ ہے تو سائبان بھی ہوگا
زمین ہوگی جہاں آسمان بھی ہوگا
خبر کہاں تھی کہ یہ روح ایک مسجد ہے
سیہ وجود میں نور اذان بھی ہوگا
ترے بدن پہ یہ بوڑھا سفید سر کیسا
جدید بچے بتا کیا جوان بھی ہوگا
مری پسند کے افراد جس میں رہتے ہیں
زمیں پہ ایسا کوئی خاندان بھی ہوگا
سنا ہے شہر خموشاں میں آ گیا ہوں میں
یہیں کہیں کوئی میرا مکان بھی ہوگا
وہ مجھ سے بچھڑا میں رو دھو کے اشکؔ بھول گیا
پتا نہیں تھا کہ دل پر نشان بھی ہوگا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 628)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.