Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفید پوش درندوں نے گل کھلائے تھے

عبد الرحیم نشتر

سفید پوش درندوں نے گل کھلائے تھے

عبد الرحیم نشتر

MORE BYعبد الرحیم نشتر

    سفید پوش درندوں نے گل کھلائے تھے

    زمین سرخ ہوئی سبز کرنے آئے تھے

    سمجھ لیا تھا جنہیں میں نے روشنی کا سفیر

    وہ آستین میں خنجر چھپا کے لائے تھے

    مسافروں کو گھنی چھاؤں لے کے بیٹھ گئی

    درخت راہ کے دونوں طرف لگائے تھے

    مجھے بھی چاروں طرف تشنگی نے دوڑایا

    مری نگاہ پہ آب رواں کے سائے تھے

    مجھے غرور ہے میں دوستوں کی نیکی ہوں

    انہیں خوشی ہے کہ دریا میں ڈال آئے تھے

    مرے عزیز تھے وہ قبر کھود کے رکھ دی

    مجھے جو دے گئے مٹی وہ سب پرائے تھے

    ہوا تو اپنا قرینہ بدل نہیں سکتی

    چراغ آپ نے کس زعم میں جلائے تھے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 448)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے