aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صفحے پہ کب چمن کے ہوا سے غبار ہے

عشق اورنگ آبادی

صفحے پہ کب چمن کے ہوا سے غبار ہے

عشق اورنگ آبادی

MORE BYعشق اورنگ آبادی

    صفحے پہ کب چمن کے ہوا سے غبار ہے

    یہ اپنے سر پہ خاک اڑاتی بہار ہے

    شبنم کا کچھ نہیں گل نرگس او پر اثر

    یہ دیکھ لو بہار کی چشم اشک بار ہے

    یہ شاخ گل پہ غنچۂ گل سے بہار کا

    یارو دل گرفتہ دیکھو آشکار ہے

    ہوتا ہے گل کی طرز سے اظہار اس طرح

    یہ پارہ پارہ دامن و جیب بہار ہے

    گلشن کے بیچ یہ گل صد برگ نیں ہے زرد

    اے عاشقو بہار کا رنگ عذار ہے

    گلشن کے بیچ کہتے ہیں یہ جس کو لالہ زار

    سو نوبہار کا جگر داغدار ہے

    پتھر سے مار مار کے سر روتی ہے بہار

    جس کو چمن میں کہتے ہیں یہ آبشار ہے

    یہ حال خستہ دیکھ چمن میں بہار کا

    حسرت سے میرے دل کے اپر خار خار ہے

    گلشن کی طرح سے مجھ رنگیں دلوں کے بیچ

    ہے خوش نما وہ جیب کہ جو تار تار ہے

    صد چاک گل کا سن کے ہوا جیب پیرہن

    یاں تک تو پر اثر سے فغان ہزار ہے

    اک بلبل اسیر سے پوچھا میں کس لیے

    آنے کا فصل گل کے تجھے انتظار ہے

    کہنے لگی وہ عقدۂ خاطر کو کھول کر

    گل گل شگفتہ ہوں میں سنوں جو بہار ہے

    آنکھوں سے دل کے دید کو مانع نہیں نفس

    عاشق کو عین ہجر میں بھی وصل یار ہے

    اس شمع رو پہ دل سے تصدق ہے بلکہ عشقؔ

    پروانہ وار جان سے ہر دم نثار ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Ishq(Rekhta Website) (Pg. 78)

      • ناشر: ادارہ ادبیات اردو، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1960

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے