Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمندروں سے ملے گا مجھے سکوں کب تک

شکیل اعظمی

سمندروں سے ملے گا مجھے سکوں کب تک

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    سمندروں سے ملے گا مجھے سکوں کب تک

    میں اپنی پیاس کو اس ریت پر لکھوں کب تک

    جھلستی دھوپ میں اک سایہ دار ساتھ میں ہو

    میں اپنے جسم کی پرچھائیاں تکوں کب تک

    مرے خدا مرے کمرے کو ایک کھڑکی دے

    میں اپنے آپ کو تابوت میں رکھوں کب تک

    ہمارے بعد بھی ہم جیسے لوگ آئیں گے

    ہدف بنے گا خدا جانے یہ جنوں کب تک

    وہ رت بھی آئے کہ جذبات سرد پڑ جائیں

    بدن میں شور مچائے گا گرم خوں کب تک

    کبھی کبھار در دل پہ آ کے دستک دے

    تری نگاہ کی خاموشیاں سنوں کب تک

    اب اس کتاب کو اندر سے دیکھنے دے مجھے

    سر ورق پہ لکھے شعر کو پڑھوں کب تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے