سر احاطۂ غم رات بھر سنورنا تھا
تری جدائی میں کار ہنر بھی کرنا تھا
افق قریب تھا ہمت کی سرخ روئی کا
لہو میں ڈوب کے دریا کو پار اترنا تھا
ہمیں تھی کون سی سجدے کی آرزو تم سے
مگر دعا میں کبھی ہم کو یاد کرنا تھا
اگر میں برگ سحر ہوں تو تم کو تھوڑی دیر
مثال قطرۂ شبنم یہاں ٹھہرنا تھا
جواب کا تو پتہ تھا ہمیں مگر پھر بھی
لب سوال ملا تھا سوال کرنا تھا
وہ لوگ ساحل شب پر بکھر گئے کیسے
انہیں تو آئنۂ صبح میں سنورنا تھا
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 500)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.