سر و سامانیوں میں جی رہے ہو
بڑی ارزانیوں میں جی رہے ہو
بڑی تکلیف سے گزرو گے اک دن
بہت آسانیوں میں جی رہے ہو
یہ دنیا ہے یہاں ایسا ہی ہو گا
عبث حیرانیوں میں جی رہے ہو
محبت بندگی پاس عقیدت
یہ کن نادانیوں میں جی رہے ہو
ابھی شاداب لگتا ہے سبھی کچھ
ابھی طغیانیوں میں جی رہے ہو
چلو صحرا میں چل کے غُل مچاؤ
یہ کن ویرانیوں میں جی رہے ہو
نہ تیرا جائے ہے تم سے نہ ڈوبا
یہ کیسے پانیوں میں جی رہے ہو
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 118)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.