سرد راتوں میں تمازت کا سبب پوچھتی ہے
سرد راتوں میں تمازت کا سبب پوچھتی ہے
تیرگی ہے کہ کرامت کا سبب پوچھتی ہے
میں اندھیروں کی سیاست میں ملوث بھی نہ تھا
روشنی مجھ سے بغاوت کا سبب پوچھتی ہے
شہر اب مانگتا ہے سانس بھی لینے کا حساب
زندگی مجھ سے قیامت کا سبب پوچھتی ہے
میں تو ڈوبا تھا کہیں اور ابھرنے کے لئے
مجھ سے ہر موج عنایت کا سبب پوچھتی ہے
- کتاب : عشق (Pg. 117)
- Author :معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.