سرگزشت اپنی رقم کرتے رہے
آپ کہتے اور ہم کرتے رہے
بزم ساقی سے اٹھانے کی ہمیں
کوششیں دنیا کے غم کرتے رہے
صبح و شام و روز و شب اللہ سے
تیری باتیں اے صنم کرتے رہے
زندگی بھرتی رہی جام سفال
ہم اسے پی پی کے کم کرتے رہے
ڈالتے آنسو کسی پر کیا اثر
بیشتر دامن ہی نم کرتے رہے
بے بس و مجبور کر دیتا ہے عشق
ہم گوارا ہر ستم کرتے رہے
ہنس کے ٹرخانا کبھی بھولے نہیں
وہ ہمیشہ یہ کرم کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.