Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستا رہی ہے بہت مچھلیوں کی باس مجھے

احتشام اختر

ستا رہی ہے بہت مچھلیوں کی باس مجھے

احتشام اختر

MORE BYاحتشام اختر

    ستا رہی ہے بہت مچھلیوں کی باس مجھے

    بلا رہا ہے سمندر پھر اپنے پاس مجھے

    ہوس کا شیشۂ نازک ہوں پھوٹ جاؤں گا

    نہ مار کھینچ کے اس طرح سنگ یاس مجھے

    میں قید میں کبھی دیوار و در کی رہ نہ سکا

    نہ آ سکا کبھی شہروں کا رنگ راس مجھے

    میں تیرے جسم کے دریا کو پی چکا ہوں بہت

    ستا رہی ہے پھر اب کیوں بدن کی پیاس مجھے

    مرے بدن میں چھپا ہے سمندروں کا فسوں

    جلا سکے گی بھلا کیا یہ خشک گھاس مجھے

    گرے گا ٹوٹ کے سر پر یہ آسمان کبھی

    ڈرائے رکھتا ہے ہر دم مرا قیاس مجھے

    جھلس رہا ہوں میں صدیوں سے غم کے صحرا میں

    مگر ہے ابر گریزاں کی پھر بھی آس مجھے

    مأخذ:

    Shab Khoon(Shumara Number-063) (Pg. ebook-56 page-52)

      • اشاعت: 1971
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے