Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سو داغ تمناؤں کے ہم کھائے ہوئے ہیں

کیفی چریاکوٹی

سو داغ تمناؤں کے ہم کھائے ہوئے ہیں

کیفی چریاکوٹی

MORE BYکیفی چریاکوٹی

    سو داغ تمناؤں کے ہم کھائے ہوئے ہیں

    گل جتنے ہیں اس باغ میں مرجھائے ہوئے ہیں

    شرمندہ ہوں میں اپنی دعاؤں کے اثر سے

    وہ آج پریشان ہیں گھبرائے ہوئے ہیں

    خودداریٔ گیسو کا ہے اس رخ پہ یہ عالم

    جھکنا جو پڑا ان کو تو بل کھائے ہوئے ہیں

    اب تم بھی ذرا حسن جہاں سوز کو روکو

    ہم تو دل بے تاب کو سمجھائے ہوئے ہیں

    اے دست کرم پھینک دے کونین کو اس میں

    دامن کو ترے سامنے پھیلائے ہوئے ہیں

    پھوڑیں گے جبیں اب ترے در پر ترے محتاج

    برباد ہیں تقدیر کے ٹھکرائے ہوئے ہیں

    آتا ہے بڑھا بحر کرم جوش میں کیفیؔ

    ہم اپنے گناہوں پہ جو شرمائے ہوئے ہیں

    مأخذ:

    کیفی چریا کوٹی (Pg. 6)

      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، علی گڑھ
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے