Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سو کردار نبھانے پڑتے ہیں ہم کو

منیش شکلا

سو کردار نبھانے پڑتے ہیں ہم کو

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    سو کردار نبھانے پڑتے ہیں ہم کو

    کیا کیا بھیس بنانے پڑتے ہیں ہم کو

    آخر تک ہم بے چہرہ ہو جاتے ہیں

    اتنے روپ سجانے پڑتے ہیں ہم کو

    خد و خال سے سب ظاہر ہو جاتا ہے

    خد و خال چھپانے پڑتے ہیں ہم کو

    رفتہ رفتہ ہر شئے سے کٹ جاتے ہیں

    اتنے ربط نبھانے پڑتے ہیں ہم کو

    ہم خود پر ہر بار بھروسہ کرتے ہیں

    دکھ ہر بار اٹھانے پڑتے ہیں ہم کو

    اپنے زخم گنانا کتنا مشکل ہے

    اپنے زخم گنانے پڑتے ہیں ہم کو

    صحرا کی ویرانی سے دہشت کھا کر

    کتنے شہر بسانے پڑتے ہیں ہم کو

    ساری رات سلگتے رہتے ہیں تارے

    ساری رات بجھانے پڑتے ہیں ہم کو

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 119)
    • Author :منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے