Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاہ سرخی میں کسی روز جو پاتا ہے مجھے

رعنا مظہری دہلوی

شاہ سرخی میں کسی روز جو پاتا ہے مجھے

رعنا مظہری دہلوی

MORE BYرعنا مظہری دہلوی

    شاہ سرخی میں کسی روز جو پاتا ہے مجھے

    وہ نہ اس دن کا پھر اخبار دکھاتا ہے مجھے

    ہوں عدد اور عدد ضرب دلاتا ہے مجھے

    ہندسہ مجھ سا ہی تقسیم کراتا ہے مجھے

    یاد آ جاتا ہے وہ شاخ پہ ہر دم کھلنا

    گھر کے گلدان میں جب کوئی سجاتا ہے مجھے

    جس جگہ آ کے ہر اک راستہ کھو جاتا ہے

    حوصلہ میرا وہاں راہ دکھاتا ہے مجھے

    اتنا مشاق ہوا آج وہ اپنے فن میں

    آنکھوں آنکھوں ہی میں وہ مجھ سے چراتا ہے مجھے

    قول زریں ہوں لکھا شہر کی دیواروں پر

    جو بھی آتا ہے وہ پڑھتا ہوا جاتا ہے مجھے

    یوں تو آتے ہیں مری سمت ہزاروں پتھر

    چومتا ہوں اسے جو زخم لگاتا ہے مجھے

    ہاں بکھر جاتا ہوں ٹوٹے ہوئے شیشے کی طرح

    جب بھی نا قدر کوئی ہاتھ لگاتا ہے مجھے

    نقش ان مٹ ہوں میں تاریخ اٹھا کر دیکھو

    خود ہی مٹ جاتا ہے جو کوئی مٹاتا ہے مجھے

    میں بلاؤں میں گھرا رہتا ہوں رعناؔ لیکن

    بس خدا ہے جو ہر آفت سے بچاتا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے