Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام کے گیسو پھیلے ہوئے تھے مہکے مہکے سائے تھے

نفیس غازی پوری

شام کے گیسو پھیلے ہوئے تھے مہکے مہکے سائے تھے

نفیس غازی پوری

MORE BYنفیس غازی پوری

    شام کے گیسو پھیلے ہوئے تھے مہکے مہکے سائے تھے

    ہم صدیوں کے جاگے ہوئے تھے خواب میں چل کر آئے تھے

    شام کے پچھلے زمینوں سے جب سورج اترا گھاٹی میں

    تنہائی کے بڑھتے سائے زہر کا پیالہ لائے تھے

    ٹوٹے ہوئے خوابوں کی کرچیں آنکھوں میں چبھتی ہی رہیں

    ہاتھ ہوا کے پونچھتے یوں تو میرے آنسو آئے تھے

    غم کی کھیتی سوکھ رہی تھی دل کی دھرتی بنجر تھی

    چھاگل چھاگل آنسو لے کر تر کرنے وہ آئے تھے

    بیٹھے ہوئے کچھ سوچ رہے تھے گاؤں کے پیپل کے نیچے

    بجھتا ہوا سورج تھا ہم تھے ڈھلتی شام کے سائے تھے

    بارش کی اک بوند کو ترسا صحرا دل کا اب کے نفیسؔ

    کہنے کو تو پیار کے بادل چاروں طرف ہی چھائے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے