شاید اپنے ساتھ پھر میرا گزارہ ہو سکے
شاید اپنے ساتھ پھر میرا گزارہ ہو سکے
منتقل مجھ میں اگر وہ شخص سارا ہو سکے
آنے والوں کی جگہ بھی عشق کر جائیں کہ یوں
ہجر اگلے موسموں کا بھی ہمارا ہو سکے
میں کنار شام بیٹھا منتظر ہوں آج بھی
تیرے جیسی روشنی شاید دوبارہ ہو سکے
یوں نہ ہو میں اپنی گہرائی میں گم کر دوں تجھے
جا کنارہ کر اگر مجھ سے کنارہ ہو سکے
آؤ مل کر آسماں کی سمت دیکھیں اس طرح
جو ستارہ تھا کبھی وہ پھر ستارہ ہو سکے
درمیاں کے سب زمانے ہم گزار آئے کہ یوں
ایک سا عالم ہمارا اور تمہارا ہو سکے
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 45)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.