شہر آشوب میں الفت کی زباں بولتی ہوں
شہر آشوب میں الفت کی زباں بولتی ہوں
پر جہاں بولنا ہوتا ہے وہاں بولتی ہوں
تو نے دیکھی ہے ابھی لب پہ مرے مہر سکوت
تو نے دیکھا ہی کہاں جب مری جاں بولتی ہوں
نطق بخشا ہے مجھے رب نے عطا ہمت کی
چاہے ظالم پہ بہت گزرے گراں بولتی ہوں
میری خاموشی پہ جب جشن منانے لگے وہ
پھر بھلا چپ کہاں رہتی ہے زباں بولتی ہوں
کام جب عشوہ طرازی کی زباں آتی نہیں
سنگ پگھلانے کو اشکوں کی زباں بولتی ہوں
آنکھ سے آنکھ ہو جب محو تکلم نسرینؔ
پھر زباں کھلتی کہاں ہے میں کہاں بولتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.