Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر آشوب میں الفت کی زباں بولتی ہوں

نسرین سید

شہر آشوب میں الفت کی زباں بولتی ہوں

نسرین سید

MORE BYنسرین سید

    شہر آشوب میں الفت کی زباں بولتی ہوں

    پر جہاں بولنا ہوتا ہے وہاں بولتی ہوں

    تو نے دیکھی ہے ابھی لب پہ مرے مہر سکوت

    تو نے دیکھا ہی کہاں جب مری جاں بولتی ہوں

    نطق بخشا ہے مجھے رب نے عطا ہمت کی

    چاہے ظالم پہ بہت گزرے گراں بولتی ہوں

    میری خاموشی پہ جب جشن منانے لگے وہ

    پھر بھلا چپ کہاں رہتی ہے زباں بولتی ہوں

    کام جب عشوہ طرازی کی زباں آتی نہیں

    سنگ پگھلانے کو اشکوں کی زباں بولتی ہوں

    آنکھ سے آنکھ ہو جب محو تکلم نسرینؔ

    پھر زباں کھلتی کہاں ہے میں کہاں بولتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے